The story related to the sacrifice of the red cow during the time of Hazrat Musa (peace be upon him).حق بابا بلاگ

The story related to the sacrifice of the red cow during the time of Hazrat Musa (peace be upon him).

حضرت موسیٰ علیہ السلام کے زمانے میں سرخ گائے کی قربانی سے متعلق کہانی 

سب سے پہلے درود و سلام محمد و آل محمد ص پر اور اوّل و آخر تمام بزرگانِ دین پر
اللھم صل علی محمد و آل محمد ص 
اس سے پہلے کہ میں اس موضوع پر گفتگو کا آغاز کروں تو بہتر ہوگا کہ اس بات پر سب سے پہلے روشنی ڈالی جائے کہ مجھ ناچیز سے انسان کے پاس یہ معلومات کس طرح اور کہاں سے میسر آئی،؟ 

یہ بات ہے 2019 کی کہ جن دنوں میں قلندر بابا اولیاء اللہ بابا جوگی ع کی خدمت میں موجود و مصروف تھا، اور اک دن دوپہر کے وقت انہوں نے مجھ سے کہا کہ میں کچھ وقت کے لیے حالت خلوت میں رہوں گا جب تک میں خود تمہارے ساتھ کلام نہ کروں تم نے مجھ سے کسی بھی قسم کی گفتگو کرنے سے پرہیز کرنا ہے، اور کہیں سیر و تفریح کا ارادہ رکھتے ہو تو چلے جاؤ، وغیرہ، اس کے بعد میں نے سوچا کہ کیوں نا کوئی فلم ہی دیکھ لی جائے تو میں نے یوٹیوب پر فلم دیکھنے کا ارادہ کرتے ہوئے سرچ میں اسلامی موویز لکھا تو میرے سامنے چند فلمیں اوپن ہو گئیں جن میں سے ایک تھی Hazrat Musa (peace be upon him).
تو میں نے مووی کو پلے کیا اور دیکھنا شروع کر دیا، اس میں دیکھایا گیا تھا کہ جب فرعون کے لشکر کو خالق سمندر میں غرق کر کے برباد کر دیتا ہے تو پھر بعد میں جناب موسیٰ علیہ السلام کے بھائی جناب ہارون علیہ السلام کی بیوی کو کسی بات پر حسد کرنے پر خدا تعالیٰ کی طرف سے سزا ملتی ہے جس میں ان کا منہ کالا سیاہ ہو جاتا ہے اور چند روز یا شاید ہفتوں تک کے لیے اس کو برادری سے لاتعلق کرتے ہوئے بستی سے باہر نکل جانے کا حکم بھی جاری کیا جاتا ہے، وغیرہ وغیرہ، 

اس کے بعد میرے ذہن میں یہ بات آئی کہ کیوں نا بابا جی سے اس متعلق پوچھا جائے تو وہ بہتر جانتے ہوں گے کہ ان کے مرشد مولا ص نے ضرور ان کو اس متعلق بتایا ہوا ہو گا،! 

یہ وقت تھا تقریباً رات کے نصف پہر کا کہ جب بابا جی نے بہت خوش انداز میں مجھے آواز دی اور فرمایا کہ خواب میں سرکار کی زیارت ہوئی اور وہ تم سے بہت خوش ہیں، اسی لیے میں تم سے آج اور بھی زیادہ خوشی کا اظہار کر رہا ہوں، اس پر میرے ذہن میں دوپہر والی بات آئی اور میں نے سوچا کہ بابا جی کا موڈ بھی اچھا ہے کیوں نہ بات سے متفق معلومات حاصل کی جائیں تو میں نے سارا واقعہ جو جو بھی فلم میں دیکھا تھا بیان کیا، اس کے بعد بابا جی نے فرمایا کہ، 

میں نے اپنے مرشد کریم ص سے اس متعلق سنا تھا کہ انہوں نے فرمایا تھا کہ جب فرعون جناب موسیٰ علیہ السلام کے خلاف چالیں چلتا تھا تو وہ اس وقت کے نجومیوں کی مدد حاصل کیا کرتا تھا، دراصل ہوا کچھ یوں کہ سامری نجومی جو کہ ابوجہل کا باپ دادا تھا نے اپنا بیٹا کسی بھی طرح سے دھوکہ دہی کے ساتھ جناب موسیٰ علیہ السلام کی غیر موجودگی میں جناب ہارون ع کے گھر پر مسط کروایا تھا جس کے نتیجے میں موذی بیماریاں اور تباہی و بربادی رونما ہونے لگی تھی، اور وحی کے نازل ہونے پر جناب موسیٰ علیہ السلام کو اس متعلق آگاہی حاصل ہوئی تو انہوں نے مجرموں کو طلب فرمایا اور لعنت بھیجی جس سے جناب ہارون ع کی بیوی کو سزا بھی ملی اور انہوں نے اپنا جرم قبول بھی کیا کہ ان سے یہ غفلت اور نا سمجھی کیوں کر ہوئی، اور حسد کا بہانہ ابلیس کا دھوکہ تھا، اس کے بعد چونکہ ابلیس کو وقت معلوم تک مہلت تھی اور انصاف و عدل جو کہ خدائی اصول برحق ہوتے ہیں کے تحت یہ حکم ہوا تھا کہ اے موسیٰ علیہ السلام تم  حلال جانور قربان کرو ہم اپنے جلال سے تمہیں اور تمہارے اہل خانہ اور ساتھیوں کو اس عمل کے نتیجے میں امان عطاء فرمائیں گے،اور تم تمام کی بجائے ان گائے وغیرہ کی قربانی کو قبول کریں گے،. 

اظہارِ خیال 


دوستو، ہابیل قابیل سے لے کر آج تک کے ہونے والے ظلم کے ذمہ دار صرف ایسے ہی جاہل لوگ ہیں جو کہ اپنی جہالت کو مسلط کر کے ابوجہل کی ناپاک اولاد ہونے کا ثبوت دیتے ہیں، اور موجودہ حالات اسی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ اب وہ وقت آن پہنچا ہے کہ جب ابلیس کی مہلت ختم ہونے کو ہے، اور اس پر کسی قسم کا کوئی شک و شبہ نہیں ہے، جو بھی ظلم و ظالم نہیں ہے اور مومن ہے خدا وند کریم کی امان میں ہو آمین،
 

اک سوال؟ 


جب گائے کی قربانی کا حکم دیا گیا تھا تو اس وقت جناب موسیٰ علیہ السلام کا زمانہ تھا، اور آج کل میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کا حکم دینے والا کون ہے؟ 






 
HAQ'BABA BLOGS

Articles Writing AFFILIATES promotions Marketing Paintings and Arts Urdu calligrapher And others services provider or Publisher المصوّر آرٹ سٹوڈیو لیہ پنجاب پاکستان

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

Previous Post Next Post