چھپکلی اور خنزیر کی خطرناک جنگ سے متعلق ایک کہانی
ایک جنگل کے گھنے علاقے میں، جہاں بڑی بڑی درختیں اور کثرت سے پودے تھے، ایک بڑی سی چھپکلی اور ایک خنزیر رہتے تھے۔ چھپکلی، جو کہ ایک خطرناک اور چالاک شکاری تھی، جنگل کے باقی جانوروں کے لیے خوف کی علامت تھی۔ اس کا جسم لمبا اور مضبوط تھا اور اس کی آنکھوں میں درندگی کی چمک تھی۔ دوسری طرف، خنزیر بھی کوئی کمزور حریف نہیں تھا۔ وہ اپنی طاقت اور تیز دانتوں کی وجہ سے جنگل کے باقی جانوروں میں مشہور تھا۔
ایک دن، یہ دونوں شکاری ایک ہی شکار پر قبضہ کرنے کے لیے آمنے سامنے آ گئے۔ ایک بڑے جانور کی لاش جنگل کے وسط میں پڑی تھی، اور چھپکلی اور خنزیر دونوں نے اسے اپنی خوراک بنانے کا فیصلہ کیا۔
چھپکلی نے اپنی تیز آنکھوں سے خنزیر کی طرف دیکھا اور اپنے لمبے لمبے دانت نکالے۔ خنزیر نے بھی اپنا سر جھکا کر چھپکلی کی طرف دوڑ لگائی۔ جنگل کی فضا میں خوف اور دہشت کی لہر دوڑ گئی۔
چھپکلی نے پہلے حملہ کیا، اپنے طاقتور جبڑوں کو خنزیر کے جسم پر جمانا چاہا مگر خنزیر تیز رفتاری سے پیچھے ہٹ گیا اور پھر زور دار دھکا مار کر چھپکلی کو زمین پر گرا دیا۔ خنزیر نے اپنے تیز دانتوں سے چھپکلی کو زخمی کر دیا، مگر چھپکلی نے بھی ہار نہیں مانی۔
چھپکلی نے اپنی دم کی مدد سے خنزیر کو پچھاڑا اور پھر اپنے نوکیلے پنجوں سے خنزیر کی کھال کو چیر دیا۔ جنگل کی فضا میں دونوں کی چیخ و پکار گونجنے لگی۔ دونوں جانور زخمی اور خون میں لت پت تھے، مگر ان کی جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی تھی۔
آخر کار، چھپکلی نے ایک زوردار حملہ کیا اور خنزیر کی گردن پر قابو پا لیا۔ خنزیر نے بھی آخری زور لگا کر چھپکلی کے جسم میں اپنے دانت گاڑ دیے۔ دونوں کی جنگ اتنی شدید تھی کہ دونوں نے ایک دوسرے کو شدید زخمی کر دیا۔
جب جنگ ختم ہوئی تو دونوں جانور اپنی آخری سانسیں لے رہے تھے۔ چھپکلی کی آنکھوں سے درندگی کی چمک ختم ہو چکی تھی اور خنزیر کے جسم میں بھی جان باقی نہیں تھی۔ وہ دونوں ایک دوسرے کے قریب مردہ حالت میں پڑے تھے، جیسے جنگل کے باقی جانوروں کے لیے ایک عبرت کا نشان بن گئے ہوں۔
اس دن کے بعد، جنگل میں ایک خاموشی چھا گئی اور باقی جانوروں نے اس جنگ سے ایک سبق سیکھا کہ طاقت اور درندگی ہمیشہ فتح کی ضمانت نہیں ہوتی۔
A story about a dangerous war between lizards and pigs از HAQ'BABA DIGITAL DESIGNS